پیر, جون 23, 2025
ہومٹاپ اسٹوریبریسٹ کینسر میں تیز رفتار اضافہ، وجوہات، علامات، تشخیص اور علاج کیا...

بریسٹ کینسر میں تیز رفتار اضافہ، وجوہات، علامات، تشخیص اور علاج کیا ہے؟

نورین محمد سلیم

پاکستان سٹوریز نے بریسٹ کینسر کی وجوہات، علامات، تشخیص، علاج اور مسائل کے حوالے سے جاننے کے لیے مختلف ڈاکٹروں سے رابطے کیے تو تمام ڈاکٹروں نے سب سے پہلی بات یہ کہی کہ جس خاندان یا گھر میں کوئی بھی خاتون کسی بھی مرحلے پر بریسٹ کینسر کا شکار ہوئی ہے تو دوسری خواتین بالخصوص بیٹیوں کو یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے۔

یہ ہی نہیں کہ خواتین ٹیسٹ کروائیں بلکہ انہیں خود اپنا معائنہ کرتے رہنا چاہیے تا کہ وہ بروقت آگاہ ہوسکیں کہ کہیں ایسا تو نہیں وہ بریسٹ کینسر کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

بریسٹ کینسر حقیقت ہے اور یہ جان لیوا بھی ہے۔ یہ کسی بھی اسٹیج پر ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اگر یہ پہلی اسٹیج پر اس کا علم ہو جائے تو اس کا علاج 100 فیصد ممکن ہوتا ہے اور پہلی اسٹیج پر علاج کروانے والی اکثر خواتین صحتیاب ہوجاتی ہیں۔ مگر بدقسمتی سے پاکستانی معاشرے میں اس کو ایسا موضوع بنا دیا گیا ہے جس پر بات نہیں ہوتی اور آگاہی نہیں پھیلتی۔

اس احتراز کا نتیجہ یہ ہے کہ ہر 9 میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہے اور پہلی سٹیج پر اس کی تشخیص 4 فیصد سے بھی کم ہے جو کہ بہت ہی خطرناک سمجھا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں یہ مجموعی طور پر 24 فیصد سے زائد ہے۔

بریسٹ کینسر کیا ہے؟

خواتین میں پائے جانے والے کینسر میں بریسٹ کینسر پہلے نمبر پر ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک یہ کم عمر خواتین میں نہیں پایا جاتا تھا تاہم اب یہ انہیں بھی نشانہ بنا رہا ہے، عموماً یہ 50 سال سے زائد عمر کی خواتین میں پایا جاتا ہے۔ 

خاتون کینسر اسپیلشسٹ ڈاکٹر مسرت رحمٰن بتاتی ہیں کہ جب بریسٹ کے ٹشوز، لوبلز، ڈکٹس میں بے ضابطہ، بے ہنگم، عجیب سی نشونما ہو تو یہ غیر معمولی نشرونما بیرسٹ کینسر کا آغاز ہوتی ہے۔ اگر بریسٹ پر دانے یا بہتر الفاظ گلٹی محسوس ہو، دونوں یا ایک بریسٹ سخت ہو، نپل سے دودھ کے علاوہ کچھ اور خارج ہو تو یہ فوری طور پر ٹیسٹ کرونا چاہیے۔ اس میں کسی بھی صورت میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ایک بریسٹ کا دوسرے سے مختلف نظر آنے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹرمسرت رحمٰن کا کہنا تھا کہ اگر بغل میں گلٹی ہو یہ اس سے ملتی جلتی علامات ہوں تو پھر بھی یہ ممکنہ طور پر بریسٹ کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔  

ان کا کہنا تھا کہ یہ خاندانی ہوسکتی ہے۔ جو مائیں متاثر ہیں اس بات کا امکان ہے کہ ان کی بیٹیاں بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔ ویسے بھی یہ ماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں سے اس بارے میں بات کریں۔ انھیں حساس بنائیں کہ وہ اپنا چیک اپ کرئیں اور معمولی سے بھی تبدیلی کو نظر انداز نہ کریں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں موذی مرض کینسر میں سب سے زیادہ عام بریسٹ کینسر ہی ہے۔ 

بریسٹ کینسر کے مختلف مراحل کیا ہیں؟

ڈاکٹر مسرت رحمٰن کے مطابق اس کے ممکنہ طور پر 4 مراحل ہیں۔ پہلے 2 مراحل بڑی حد تک قابل علاج جبکہ پہلے مرحلے میں تو اس کا ٹھیک ہونے کی شرح بہت زیادہ ہے۔ جبکہ تیسرے اور چوتھے مرحلے میں بہت ہی مسائل، مشکلات اور پچیدگیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے یا سٹیج میں چھاتی میں چھوٹے سائز کی گلٹی بنتی ہے اور اس میں تکلیف ہوتی ہے۔  دوسرے مرحلے میں یہ بڑی ہوتی ہے اور اس موقع پر یہ جڑ پکڑنا شروع ہو جاتی ہے بلکہ پھیلتی بھی ہے۔ یہ لمف نوڈز میں داخل ہوجاتی ہے۔  تیسرے مرحلے میں کینسر لمف نوڈز میں داخل ہوجاتا ہے جو گردن کی ہڈی اور بغل تک کا حصہ ہوتا ہے اور یہ سینے میں بیرونی جلد کے قریب ہوتا ہے۔

ڈاکٹر مسرت رحمان کے مطابق چوتھے مرحلے میں کینسر لمف نوڈز کی حدود سے نکل کر اب چھاتے کے دیگر حصوں کے علاوہ ہڈیوں، پھیپھڑوں، جگر، دماغ تک پہنچ جاتا ہے اور اس سٹیج میں اس کا علاج انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ یہ جان لیوا اسٹیج ہوسکتی ہے۔

تشخیص کے کیا مراحل ہوتے ہیں؟

بریسٹ کینسر کی تشخیص کے  لیے عموماً میوم گرافی کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔  یہ چھاتیوں کے کینسر کی تشخیص کا ایکسرے ہوتا ہے۔  ایسا گلٹی کے بڑے سے ہونے سے پہلے ہی کیا جاتا ہے۔  یہاں پر اس کا پھیلاؤ روکا جاسکتا ہے۔ 

اس کے علاوہ اس کی سکریننگ کی جاتی ہے۔ پاکستان میں کئی ہسپتالوں اور طبی مراکز میں مفت تشخیص کی سہولت موجود ہے جو کہ عموماً 40 سال سے زائد عمر خواتین کے لیے ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ  ڈاکٹر کی تجویز کے بعد بائیوپسی کروائی جا سکتی ہے۔ 

ڈاکٹر مسرت رحمٰن کے مطابق کسی بھی عمر کی خواتین جن کو اپنی چھاتی میں کسی بھی قسم کی تکلیف محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اگر گلٹی وغیرہ محسوس ہو تو تشخیص کے لیے ریڈیالوجسٹ سے رابطہ کیا جانا چاہیے۔ 50 یا اس سے زائد عمر کی خواتین کو اپنی سالانہ سکریننگ کروانی چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ کم عمر خواتین میں عموما تشخیص کے لیے الٹراساونڈ پر زیادہ انحصار کیا جاتا ہے مگر یہ سب کچھ ڈاکٹر ہی معائنے کے بعد تجویز کرسکتا ہے۔  الٹرا ساونڈ کے زریعے سے قبل از وقت  تشخیص ممکن ہے کہ آیا وہ خطرے کا شکار ہیں کہ نہیں جبکہ ایم آر آئی بھی اچھا آپشن ہوسکتا ہے۔ 

بریسٹ کینسر کی وجوہات

ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بریسٹ کینسر کی بڑی وجوہات میں مناسب طرز زندگی کا نہ ہونا شامل ہے۔  متوازن خوراک کا نہ ہونا ایک اور بڑی وجہ ہے۔ ذہنی دباؤ، ڈپریشن کا شکار خواتین اس کا زیادہ آسانی سے شکار ہوجاتی ہیں۔ 

ایسی مائیں جو کہ اپنے بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلاتیں اس بات کا امکان موجود ہوتا ہے کہ وہ اس کا شکار ہوجائیں۔ خواتین کو اپنے بچوں کو اپنا دودھ پلانا چاہیے۔ یہ عمل قدرتی نظام  ہے جس کے دیگر کئی فوائد کے علاوہ بریسٹ کینسر سے حفاظت بھی ہے۔ 

کئی ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ ایسی خواتین جنھوں نے اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلایا وہ کسی نہ کسی مرحلے پر اس کا شکار ہوئی ہیں۔ 

رات کے اوقات میں سونے کے لیے کاٹن کے سفید یا جلد کے رنگ کے بنے ہوئے ڈھیلے، آرام پہچانے والے زیر جامہ استعمال کرنا چاہیے۔ 

علاج کیا ہوسکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق پہلے مرحلے یا اسٹیج میں گلٹی نکال دی جاتی ہے۔ اس کو  لمپیکاٹومی کہا جاتا ہے۔ دوسرا مرحلے کے کینسر پر لمپیکاٹمی کی جاتی ہے۔ اس میں بھی گلٹی نکالی جاتی ہے۔ عموماً پہلے اور دوسرے مرحلے میں کیموتھراپی کی ضرورت نہیں پڑتی۔ 

ماہریں کے مطابق  لمپیکاٹومی اور  لمپیکاٹمی کے بعد عموماً چند سال جو کہ 4 سے 5 سال ہوتے ہیں اس دوران امکان ہوتا ہے کہ گلٹی دوبارہ نہیں بنے گی۔ 

ماہرین کے مطابق تیسرے اور چوتھے مرحلے میں مرض خطرناک ہوچکا ہوتا ہے اس میں عموماً کیمو تھراپی کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔  کیموتھراپی کرنے سے پہلے بھی کچھ ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں جن میں ٹائپ ڈی ایکس ٹیسٹ ہوتا ہے۔ 

 کیموتھراپی کینسر کو ختم کرتی ہے تاہم اس کے مضر اثرات بھی ہوتے ہیں۔  کچھ صورتوں میں سرجری کر کے پستانوں کو جسم سے نکال لیا جاتا ہے۔ 

ڈاکٹر مسرت رحمان کہتی ہیں کہ علامات ظاہر ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کینسر ہی ہے۔ اس کی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں مگر اپنے بارے میں محتاط رہنا، فوراً معالج سے رجوع کرنا درحقیقت زندگی بچانے اور تکلیف سے بچنے کا بہتر طریقہ ہے۔ 

انتباہ، پاکستان سٹوریز نے مفاد عامہ کے لیے شائع کیا ہے۔ کسی بھی علامت ، ضرورت کے لیے معالج سے رجوع کریں وہ ہی بہتر مشورہ دے سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین