ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومٹاپ اسٹوریامریکہ میں گرفتار پاکستانی بینکر آصف مرچنٹ کا اصل منصوبہ کیا تھا؟

امریکہ میں گرفتار پاکستانی بینکر آصف مرچنٹ کا اصل منصوبہ کیا تھا؟

پاکستان اسٹوریز

امریکہ میں سیاست دانوں کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار ہونے والے آصف مرچنٹ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے رہائشی اور بینکر ہیں۔

پاکستان سٹوریز کو دستیاب معلومات کے مطابق آصف مرچنٹ کراچی کی مرچنٹ کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں جس کے بہت کم لوگ اب کراچی یا پاکستان میں رہ گئے ہیں۔

امریکہ میں اہم شخصیت کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام، پاکستانی شہری گرفتار

پاکستان سٹوریز کو دستیاب معلومات کے مطابق آصف مرچنٹ پیشے کے لحاظ سے بینکر ہیں۔ انھوں نے پاکستان کے 4 مختلف بینکوں میں ملازمتیں کی ہیں۔ ان کی آخری ملازمت ایک صوبے کے سرکاری بینک کے کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع برانچ مینجر کی تھی جہاں سے انھوں نے 2019 میں استعفی دے دیا تھا۔

08bc47f5-67b2-4356-adcf-c391c4b6a10e
آصف مرچنٹ لنکڈ ان پروفائل کا اسکرین شاٹ

2019 کے بعد بینک ملازمت سے استعفے کے بعد بظاہر انھوں نے کسی بینک میں ملازمت نہیں کی ہے۔

پاکستان سٹوریز کو دستیاب معلومات کے مطابق آصف مرچنٹ نے دو شادیاں کر رکھی ہیں۔ ان کی ایک اہلیہ کراچی اور دوسری اہلیہ ایران میں ہے۔

آصف مرچنت پر الزام کیا ہے؟

امریکہ کے محکمہ انصاف کے مطابق آصف مرچنٹ ایک سیاستدان یا حکومتی اہلکار کے قتل کی سازش کر رہے تھے اور اس مقصد کے لیے کرائے کے قاتل حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات کے مطابق امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس منصوبہ بندی کو ناکام بنایا۔

عدالت میں جمع کروائے گے کاغذات میں تو نہیں بتایا گیا کہ آصف مرچنٹ کے اہداف کیا تھے تاہم امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ ان اہداف میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی شامل تھا کیونکہ انھوں نے ایرانی جنرل قام سلیمانی پر حملے کی منظوری دی تھی۔

دستاویزات کے مطابق گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ پر جو قاتلانہ حملہ کیا گیا اس کا اس سے منصوبہ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

عدالتی دستاویزات میں شامل تصویر جس میں آصف مرچنٹ کو خفیہ کیمرے سے ریکارڈ کیا گیا، تصویر امریکی محکمہ انصاف

آصف مرچنت کا منصوبہ کیا تھا؟

عدالتی کاغذات کے مطابق آصف مرچنٹ نے رواں سال اپریل کا مہینہ ایران میں گزارا جس کے بعد وہ واپس پاکستان گئے اور وہاں سے امریکہ پہنچے۔ امریکہ پہنچ کر آصف مرچنٹ نے جس شخص سے رابطہ کیا تھا اس نے امریکی خفیہ ایجنسیوں کو اطلاع فراہم کی۔

آصف مرچنٹ نے جون میں اپنے رابطہ کار سے ملاقات کی اور اپنے ہدف کو قتل کرنے کے منصوبے پر بات کی تھی۔ اس موقع پر آصف مرچنٹ نے ہاتھ سے بندوق کا نشان بھی بنایا تھا۔

منصوبے کی مطابق ہدف کے گھر سے اہم دستاویزات بھی چوری کرنا تھیں، آصف مرچنٹ نے اپنے رابطہ کار سے کہا کہ کرائے کے قاتلوں سے ملاقات کروائی جائے۔

آصف مرچنٹ کی کرائے کے قاتلوں سے ملاقات کیا ہوتی ان کے رابطہ کار نے امریکہ ایف بی آئی کے ایجنٹوں سے ملاقات کروا دی، جس سے ملاقات ہوئی وہ ایف بی آئی کا انڈر کور افسر تھا۔ اس کو آصف مرچنٹ نے 5 ہزار ڈالر پیشگی ادائیگی کی اور امریکا سے نکلنے سے کیلئے 12 جولائی کا فضائی ٹکٹ بھی بک کروا لیا تھا۔

عدالتی کاغذات کے آصف مرچنٹ نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ وہ امریکہ چھوڑنے کے بعد کوڈ ورڈ کی مدد سے رابطے میں رہیں گے مگر اسی روز امریکی حکام نے انھیں گرفتار کیا تاکہ وہ ملک نہ چھوڑ سکیں۔

آصف مرچنٹ کے ایران سے قریبی تعلقات

امریکہ آصف مرچنٹ کی گرفتاری کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتا ہے۔

امریکہ میڈیا کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل میرک بی گارلینڈ کا کہنا تھا کہ ایران جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ محکمہ انصاف ایسی تمام کوششوں کوناکام بنانے اور اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ منصوبہ ایران کا تھا اور آصف مرچنٹ کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، ایف بی آئی ایسی تمام سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، ہم نے ہر جگہ نظر رکھی ہوئی ہے۔ جیسے کہ آصف مرچنٹ نے کرائے کے قاتلون کی تلاش میں جن لوگوں سے رابطہ کیا وہ ایف بی آئی ہی کے لوگ تھے۔

دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے شہری کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ ہم امریکی حکام سے رابطے میں ہیں اور مذید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین