بنگلہ دیش میں سول نافرمانی کی طلبہ تحریک کو کچلنے کا اعلان کرنے والی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد بھارت فرار ہو گئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق مظاہرین کے گھر میں داخل ہونے کے بعد حسینہ واجد ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہوئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کوٹہ سسٹم کے خلاف مظاہرین پر کریک ڈاؤن میں 200 سے زائد افراد کی ہلاکتوں اور گرفتاریوں کے خلاف گزشتہ روز دوبارہ مظاہروں کا آغاز ہوگیا تھا۔
احتجاج کے پہلے ہی دن پولیس کی فائرنگ اور جھڑپوں میں 90 سے زائد ہلاکتوں کے بعد مظاہرین نے آج مارچ ٹو ڈھاکا مارچ کا اعلان کر رکھا تھا۔
رائٹرز کے مطابق حسینہ واجد نے استعفے سے قبل تقریر ریکارڈ کرانے کی کوشش کی تاہم فوجی حکام نے انہیں تقریر ریکارڈ کرانے نہیں دی۔
بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے، انہیں کچھ دیر میں طیارے کے ذریعے بھارت سے فن لینڈ منتقل کیا جائے گا۔
بنگلہ دیش میں دو دن سے جاری پرتشدد مظاہروں اور 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد مبینہ طور پر فوج نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو عہدہ چھوڑنے کیلئے 45 منٹ کا الٹی میٹم دیا تھا۔
بعد ازاں آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے نئی مخلوط حکومت کا اعلان کیا تھا، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ عوام کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔