پاکستان اسٹوریز
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا۔
اسماعیل ہنیہ نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے۔
حماس نے کیا کہا؟
حماس نے اپنے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ بھائی، رہنما اور مجاہد اسماعیل ہنیہ تہران میں اپنی رہائش گاہ پر صیہونی حملے میں شہید کر دیے گئے ہیں۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل سے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔
حماس کے زیرانتظام الاقصیٰ ٹیلی ویژن چینل کے مطابق موسیٰ ابو مرزوق نے اس کارروائی کو "بزدلانہ عمل” قرار دیتے ہوئے کہ اسرائیل کو اس کی سزا ضرور دی جائے گی۔
ایران کا ردعمل
فوری طور پر حملے سے متعلق زیادہ معلومات دستیاب نہیں تاہم ایرانی پاسداران انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کی موت کی اطلاع دیتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسرائیل نے عید کے دن بمباری کرکے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹوں اور4 پوتے پوتیوں کو شہید کردیا تھا۔
اسرائیل اس سے قبل بھی متعدد بار اسماعیل ہنیہ کے قتل کی کوشش کر چکا ہے، 2006 میں جب وہ فلسطین کے وزیراعظم تھے تب بھی ان کے قتل کیلئے اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے ہنیہ کے سرکاری دفتر پر حملہ کیا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم غزہ پر ایٹم بم گرانے کا بیان دینے والے انتہا پسند صہیونی وزیر امیچائی ایلی یاہو نے توہین آمیز پوسٹ میں کہا کہ ہنیہ کی موت نے دنیا کو بہتر جگہ بنا دیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کو 2017 میں خالد مشعل کی جگہ حماس کے سیاسی ونگ کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا، خالد مشعل 2 بار حماس کے سربراہ منتخب ہوچکے تھے جس کے بعد وہ تیسری مدت کیلئے منتخب نہیں ہوسکتے ہیں۔