پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے اعلان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ پی ڈی ایم تحریک انصاف سے بلے کا نشان لینے کی سازش کا حصہ تھی۔
تحریک انصاف پر پابندی کا اعلان ‘ایک سیکنڈ کیلئے بھی فیصلے پر عمل ہونے نہیں دیں گے’
انہوں نے کہا کہ ’سپریم کورٹ نے واضح کہا کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق ہیں، اعلان سے واضح ہوا کہ پی ڈی ایم بلے کا نشان لینے کی سازش کا حصہ تھی، پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ ووٹ لیا اس بات کا اعتراف سپریم کورٹ نے بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’حکومت سائفر کیس کا انجام دیکھ چکی ہے، یہ مہنگائی سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے اعلانات کر رہے ہیں آئین کے ہوتے ہوئے غیر آئینی حرکات کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے انکشاف کیا کہ ’(ن) لیگ کی قیادت کے درمیان تین دن سے مری میں کھچڑی پک رہی تھی، فارم 47 کی بنیاد پر کھڑی اقلیتی حکومت سپریم کورٹ پر دھاوا بولنا چاہتی ہے
واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر اطلاعات نے تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے کا اعلان کیا تھا
حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ جماعت اسلامی، جمعیت علما اسلام، عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتیں حکومتی فیصلے کی مخالفت کر چکی ہیں۔