نوید خان
اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں کئی دنوں سے زیر علاج پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور ممتاز پشتو شاعر گلیامن وزیر گزشتہ رات دم توڑ گئے۔
گیلامن وزیر کے قتل کا مقدمہ واقعہ کے وقت ان کے ساتھ موجود پیر زاکیم خان کی مدعیت میں تحریک انصاف کے رہنما آزاد داوڑ اور ان کے ساتھیوں پر درج کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آزاد داوڑ شمالی وزیرستان سے تحریک انصاف کے امیدوار صوبائی اسمبلی تھے۔
مقدمے میں وجہ تنازع ذاتی بتائی گئی ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ آزاد داوڑ اور گیلا من وزیر کے مابین گاڑی کی ٹکر کی وجہ سے بحث و تکرار ہوئی تھی۔
درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ واقعہ گزشتہ عید کے پہلے دن پیش آیا تھا۔ اسی تنازع پر آزاد داوڑ اور ساتھیوں نے گیلا من وزیر پر 7 جولائی کو ڈنڈوں سے حملہ کیا جس کی وجہ سے ان کے سر پر چوٹیں آئی تھیں۔
گیلا من وزیر پانچ دن تک اسلام آباد پمز ہسپتال میں زیرعلاج رہے تھے۔
گیلا من وزیر نہ صرف پی ٹی ایم کے ساتھ منسلک تھے بلکہ پشتو کے معروف شاعر بھی تھے۔ اسلام آباد میں رہائش اختیار کرنے سے قبل وہ بحرین میں بھی مقیم رہے تھے۔
گیلامن وزیر کے جنازے کو وزیرستان لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گیلا من وزیر جب ہسپتال میں زیر علاج تھے تو ان کے لیے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلایا تھا جبکہ ان کی موت پر افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی، کرکٹر راشد خان، انڈیا کے کمنٹیٹر دیوندر کمار سمیت پاکستان کی مختلف قوم پرست جماعتوں کے قائدین نے تعزیتی بیانا دیے ہیں۔