ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستانپشاور کے رہائشی علاقوں سے بھاری گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت دینے...

پشاور کے رہائشی علاقوں سے بھاری گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت دینے پر تحفظات کا اظہار

پاکستان سٹوریز

صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے شہر کی پوش آبادی حیات آباد کے رہائشی علاقوں سے بھاری ٹرانسپورٹ گزرنے کی اجازت دے دی ہے۔

حیات آباد پشاور کے شہریوں نے یہ اطلاع اخبارات کے زریعے سے حاصل کی ہے اور اس پر اپنا شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

حیات آباد پشاور کے ایک شہری ڈاکٹر عبدالحمید خان کا کہنا تھا کہ حیات آباد ایک رہائشی علاقہ ہے جہاں پر کسی بھی صورت میں کمرشل سرگرمیاں نہیں ہوسکتی ہیں۔ دنیا میں یہ اصول مسلمہ ہے کہ رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ ایسا شہریوں کو بہتر ماحول دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حیات آباد پشاور کے رہائشی اس بات پر حیران ہیں کہ جب انڈسڑی ایریا کے لیے بھاری گاڑیاں حیات آبادکے رہائشی علاقے سے گزریں گی تو پھر کیا ہوگا؟ آبادی کے امن وسکون کا کیا بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی سوچ رہا ہے کہ اس کے بعد کیا حیات آباد پرسکون علاقہ رہے گا؟۔

سول سوسائٹی کے علاوہ گڈ گورنس فورم نے بھی اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

گڈ گورنس فورم کے ڈاکٹر سید اختر علی شاہ ایڈووکیٹ جو کہ ہوم سیکرٹری کے علاوہ خیبر پختونخواہ پولیس کی قیادت کرتے رہے ہیں کا کہنا تھا کہ خطرات سے پاک ایک مہذب اور پرامن ماحول ہر شہری کا خواب ہے، فلاحی ریاستیں پائیدار اہداف کے تصور کے بعد ایسے خوابوں کی تعبیر کے لیے ہاؤسنگ ٹاؤن شپ مہیا کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ایک ایسا ماحول فراہم کرنے کے وعدے کے ساتھ حیات آباد پشاور کا منصوبہ بنایا جہاں کے رہائشی معیاری زندگی گزار سکیں۔ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس منصوبے کے لیے زمین حاصل کرکے رہائشیوں کو فروخت کی ہے۔ لوگون نے اپنے سرمایہ خرچ کیا ہے، اب کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ شہریوں کی پرامن اور پرسکون رہائش کو برباد کرے۔

سول سوسائٹی زندگی کے حق کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے، سب سے قیمتی بنیادی حق۔ زندگی کا حق محض حیاتیاتی وجود نہیں بلکہ اسے اب معیاری زندگی تک بڑھا دیا گیا ہے جس میں آلودگی سے پاک ماحول، ٹریفک جام اور جمالیاتی احساس کو نقصان پہنچانے والے خطرات سے پاک ماحول بھی شامل ہے۔

ڈاکٹر سید اختر علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھاری گاڑیوں کے گزرنے سے کیا ہوگا اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ آئے روز حیات آباد پشاور میں ٹریفک بلاک ہوگا۔ روڈ تباہ ہوں گے۔ دن رات ہارن کی آوازیں شہریوں کو پریشان کریں گی۔ اس کے علاوہ بھی ہر کوئی جانتا ہے کہ اس سے کیا مسائل پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے کمرشل اور بھاری گاڑیوں کو حیات آباد پشاور میں داخلے کی اجازت دینا زیادتی ہوگی۔ ان کے لیے متبادل انتظام کیا جائے اور حیات آباد کے رہائیشیوں کو جینے دیا جائے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین