پاکستان سٹوریز
یورپ اور امریکہ کے ممالک میں ہنرمند افراد کو اپنے ممالک میں مستقل یا کام کے ویزے دینا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ایسا چلتا ہی رہتا ہے۔ تیسری دنیا بشمول پاکستان جیسے ممالک کے ہنرمند افراد ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ہنر مند افراد کے لیئے یہ وہ مواقع ہوتے ہیں جو ان کو اپنے ممالک میں دستیاب نہیں ہوتے ہیں۔
جرمنی کو ہنر مند لوگوں کی کمی کا سامنا ہے جس سے اس کی معیشت کے علاوہ پیدوار متاثر ہورہی ہے۔
جرمنی کو ایک طویل عرصے سے ملازمین کی کمی کا سامنا رہا ہے جس سے پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیئے موقع کارڈ کا اجراء کردیا گیا ہے جس میں ساری دنیا کے ہنر مند افراد موقع کارڈ کے لیے درخواستیں دے سکتے ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق وزیر داخلہ نینسی فیزر کا کہنا تھا کہ "ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ محنت کش اور ہنر مند افراد، جن کی ہماری معیشت کو برسوں سے ضرورت ہے، وہ ہمارے ملک آ سکیں۔”
پاکستان سٹوریز نے جرمنی جانے اور موقع کارڈ سے فائدہ اٹھانے کے خواہش مندوں کے لیئے تصدیق شدہ معلومات اور رہنمائی فراہم کررہا ہے کہ وہ کیسے اس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
’موقع کارڈ‘ کیا ہے؟
سب سے پہلی یہ کہ اب امیگریشن کے لیے ملازمت کی شرط لازمی نہیں رہی ہے بلکہ ہنر مند افراد اس اسکیم کے تحت ویزہ حاصل کر کے بغیر ملازمت بھی جرمنی جاسکتے ہیں اور ایک سال تک جرمنی میں رہ کر اپنے لیے ملازمت تلاش کرسکتے ہیں۔
ملازمت کی تلاش کے مقصد سے اپنے قیام کے دوران، موقع کارڈ کے حامل افراد پارٹ ٹائم ملازمت کرنے کے اہل ہوں گے اور ہفتے میں 20 گھنٹے تک کام کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ کسی نئی ملازمت کے حصول کے لیے وہ آزمائشی طور پر وہاں دو ہفتوں تک کام بھی کر سکیں گے۔
چانسنکارٹ (موقع کارڈ) کی ویب سائٹ کے مطابق غیر یورپی مزدوروں کو ملازمت کی تلاش کے لیے جرمنی آنے اور رہائش کی اجازت ہوگی۔
یہ سسٹم پوائنٹس پر مشتمل ہوگا۔ یہ امریکہ میں رائج گرین کارڈ سے ملتا جلتا ہے۔ اس پوائنٹ سسٹم سے درخواستیں دینے والوں کے بارے میں اندازہ لگایا جائے گا کہ وہ اہلیت، تعلیم اور حالات کی بنا پر موقع کارڈ کے لیے اہل ہیں یا نہیں۔
موقع کارڈ حاصل کرنے کے لیے کم از کم چھ پوائنٹس حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ لیکن کسی ایسی پیشہ ورانہ قابلیت یا تعلیمی ڈگری جو جرمنی میں پہلے سے تسلیم شدہ ہے تو کم از کم پوائنٹس حاصل کیے بغیر ہی ہنر مند کارکن کے طور پر موقع کارڈ کے لیے درخواست دی جاسکتی ہے۔
موقع کارڈ حاصل کرنے کے لیے کن شرائط کو پورا کرنے لازمی ہے؟
موقع کارڈ حاصل کرنے کے لیے لازم کہ تعلیمی ڈگری حاصل کی ہو یا کسی ایسے ہنر میں کم از کم دو سال کی تربیت حاصل ہو جو تسلیم شدہ ہیں۔
امیدوار کو جرمن یا انگریزی زبان پر عبور ہونا چاہیے۔ یا پھر کامن یورپی فریم ورک آف ریفرنس فار لینگوئجز کے تحت بی ٹو لیول کا عبور حاصل ہو۔
درخواست گزار کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ اتنے مالی وسائل دستیاب ہیں کہ جب تک جرمنی میں ملازمت نہیں مل جاتی تب تک وہ اپنا خرچ اٹھا سکتا ہے۔
یہ سسٹم کام کیسے کرتا ہے؟
کوئی بھی بنیادی شرائط پر پورا اترتا ہو تو موقع کارڈ حاصل کرسکتا ہے۔
تعلیمی قابلیت
ڈگری، تعلیمی قابلیت کو جرمنی کے معیار کے مطابق ثابت کرنا ہوگا۔ اگر ایسا ہوا تو اس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر چار پوائنٹس حاصل ہو سکتے ہیں۔
پیشہ ورانہ اہلیت
کسی ایسے پیشے میں قابلیت جس کے ہنرمندوں کی جرمنی میں ضرورت ہے تو اس کا ایک پوائنٹ ملے گا۔
یہ جاننے کے لیے کہ آیا آپ کا پیشہ ان شعبوں کی فہرست میں شامل ہے جن کے ہنرمندوں کی جرمنی میں مانگ ہے یہاں کلک کریں
پیشہ ورانہ تجربہ
گزشتہ 5 سالوں میں کم از کم دو سال کا پیشہ ورانہ تجربہ حاصل کیا ہے تو دو پوائنٹس اور اگر گزشتہ سات سالوں میں کم از کم تین سال کا پیشہ ورانہ تجربہ ہے تو تین پوائنٹس ملیں گے۔
زبان میں مہارت
جرمن زبان پر کامن یورپی فریم ورک آف ریفرنس فار لینگوئجز (CEFR) کے لیول A2 کی مہارت حاصل ہے تو اس کے لیے ایک پوائنٹ، B1 لیول کے لیے دو پوائنٹس اور B2 یا اس سے اوپر کے لیول کے لیے تین پوائنٹس ملیں گے۔
اس کے علاوہ ایک اضافی پوائنٹ بھی مل سکتا ہے اگر آپ کو انگریزی زبان پر C1 یا اس سے اوپر کی سطح کی مہارت حاصل ہے۔
عمر
اگر عمر 35 سال سے کم ہے تو آپ کو دو پوائنٹ ملتے ہیں جبکہ 35 سے 40 سال کی عمر کے افراد کو ایک پوائنٹ ملتا ہے۔
جرمنی سے رشتہ
اگر کوئی پچھلے پانچ سالوں میں کم از کم چھ ماہ جرمنی میں قانونی طور پر مقیم رہا تو اس کا آپ کو ایک پوائنٹ ملے گا۔ مگر شرط یہ ہے کہ یہ دورہ تعلیم، زبان سیکھنے یا روزگار کے لیے قیام کے لیئے ہو۔ سیاحتی اور تفریحی مقاصد کے لیے کیا گیا دورہ اس میں شامل نہیں ہے۔
مشترکہ درخواست
اگر میاں بیوی یا شریک حیات مل کر درخواست دیتے ہیں تو دونوں کو ایک ایک اضافی پوائنٹ ملے گا بشرطیکہ آپ دیگر تمام شرائط پر پورا اترتے ہوں۔
کنسلٹنٹ فرم سے منسلک محمد زاہد خان کا کہنا تھا کہ یہ ان نوجوانوں کے لیے اچھا موقع ہے جو اس سے پہلے کسی نوکری کے لیے سپانسرشپ حاصل کرنے کا انتظار یا وزٹ ویزا پر جا کر نوکری تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اب کینیڈا کی طرز پر جرمنی بغیر کسی سپانسرشپ کے جایا جاسکتا ہے اور اور وہاں جا کر نوکریاں تلاش کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جرمنی کے سفارت خانے میں رش بڑھتا جارہا ہے اس لیے جو لوگ جانا چاہتے ہیں تو وہ فی الفور اس کے لیے درخواست دائر کر دیں۔