پیر, جون 23, 2025
ہوماہم خبریںحماس اب عبوری جنگ بندی معاہدوں پر راضی نہیں ہوگی، مذاکراتی کمیٹی...

حماس اب عبوری جنگ بندی معاہدوں پر راضی نہیں ہوگی، مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ کا اعلان

غزہ میں حماس کے قائد اور مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیۃ نے عبوری جنگ بندی معاہدوں کو نیتن یاہو کی چال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اسے اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

خٰیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے مصر میں جاری تازہ مذکرات میں حماس کو 10 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 45 روزہ جنگ بندی کی پیشکش کی گئی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق خلیل الحیۃ نے کہا کہ حماس غزہ جنگ کے خاتمہ، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی اور غزہ کی تعمیر نو کے بدلے اپنی تحویل میں موجود تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری طور پر جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ 59 یرغمالی ابھی بھی حماس کی قید میں ہیں جن میں سے 24 کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ زندہ ہیں جب کہ دیگر اسرائیلی حملوں یا جھڑپوں میں مارے جا چکے ہیں تاہم ان کی لاشیں تاحال حماس کی تحویل میں ہیں۔

7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری اور حملوں میں اب تک 51,065 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں

انہوں نے اسرائیل کی عبوری جنگ بندی کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو حکومت جزوی معاہدوں کو اپنے سیاسی ایجنڈے کی آڑ کے طور پر استعمال کرتی ہے جس کی بنیاد تباہی اور بھوک کی جنگ کو جاری رکھنے پر ہے، چاہے اس کی قیمت تمام اسرائیلی قیدیوں کی قربانی کیوں نہ ہو، ہم اس پالیسی کو جاری رکھنے کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اسرائیل نے ناکہ بندی جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں امداد کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم دنیا کے 12 بڑے امدادی گروپس کے سربراہان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین