پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ انہیں کسی کا کوئی خط نہیں ملا۔
آرمی چیف کا یہ غیر متوقع بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز ہی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد وکیل فیصل چوہدری نے کہا تھا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو تیسرا خط لکھا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ کوئی خط نہیں ملا، اگر ملا تو وزیراعظم کو بھجوادوں گا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں ترقی ہورہی ہے، ملک آگے بڑھ رہا ہے اور اس کو آگے بڑھنا ہے۔
اس سے قبل بھی عمران خان آرمی چیف کو دو بار خط لکھ چکے ہیں تاہم پاک فوج کی جابب سے کسی قسم کا کوئی جواب یا ردعمل نہیں دیا گیا۔
آرمی چیف کے بیان پر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا خط فوج کے خلاف بیانیہ اور پروپیگنڈہ کرنے کا بہانہ ہے جس کا آرمی چیف نے مختصر اور جامع جواب دیا، اسے فوجطکا صاف جواب سمجھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی چالوں کو ہر کوئی سمجھتا ہے لہذا کوئی دروازہ کھلنے کا امکان اور نہ فوج کے پیچھے ہٹنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔