پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعلی پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ گورنر کی بلائی گئی اے پی سی پر لعنت بھیجتا ہوں، ابھی ہم نے اسلام آباد پر صرف 5 حملے کیے ہیں، ہماری تاریخ ہے، سومنات کی طرح حملے کرتے رہیں گے۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کی بات ملک کے لیے کر رہے ہیں، جن کو بات کرنی ہے کرلیں لیکن ہم احتجاج کا آئینی حق استعمال کرتے رہیں گے۔
اسلام آباد ڈی چوک میں بشریٰ بی بی کو اکیلا چھوڑنے کے سوال پر علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں تو احتجاج والے پورے دن بشریٰ بی بی کے ساتھ تھا، انہوں نے بیان کس کے بارے میں دیا ہے یہ انہی سے پوچھا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بشریٰ بی بی نے کہا تھا کہ میں بھاگنے والی عورت نہیں ہوں لیکن مجھے ڈی چوک میں اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا۔
گنڈاپور نے ہندوستان پر محمود غزنوی کے 17 حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تاریخ ہے، پانی پت پر کتنے حملے ہوئے تھے، ابھی ہم نے صرف 5 حملے کیے ہیں اور کافی رہتے ہیں، انشااللہ ہم فتح کر کے رہیں گے، پانی پت کے برابر آچکے ہیں اور سومنات کی طرح آگے بڑھ رہے ہیں، اگر سومنات کا بت بننے کے لیے کوئی ہمارے سامنے آئے گا تو اس کو توڑنے کے لیے تو 17 حملے باقی ہیں، امید ہے یہ اس سے پہلے ہی فارغ ہو جائیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے مل کر کھیل کھیلا ہے، یہ ملک کے اندر نفرتیں پھیلا کر خانہ جنگی کرانا چاہتے ہیں، شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اس کا حساب لیا جائے گا۔
گورنر پختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس پر انہوں نے کہا کہ فیصل کریم کنڈی کی پارٹی نے بلوچستان اور سندھ میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی قراردادیں منظور کرائیں ، گولیاں چلانے کے احکامات دینے والوں میں ان کی جماعت شامل تھی، ایسے شخص نے اے پی سی بلائی جس کا کوئی کردار نہیں، گورنر فارغ آدمی ہے، ان کی بلائی گئی اے پی سی پر لعنت بھیجتا ہوں۔